نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا کہ تل ابیب پر حملے میں استعمال ہونے والا ڈرون صماد 3 کا مختلف ورژن ہے۔
اس اخبار نے مزید لکھا کہ ڈرون کو ڈیفنس سسٹم سے بچانے کے لیے گہرے رنگ میں پینٹ کیا گیا تھا، اور صماد 3 سے بڑے فیول ٹینک اور انجن سے لیس تھا، جس کی وجہ سے وہ تل ابیب تک پرواز کرپایا۔
آخر میں، نیویارک ٹائمز نے یہ سوال کیا کہ آیا زیرِ بحث ڈرون کیموفلاج ڈرونز کی ایک نئی مثال ہے؟
آپ کا تبصرہ